جنوری سے جون 2021کے درمیان قومی ایئرلائن کے تمام اہم شعبہ جات کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کردیا جائے گا

ایئر لائن کی تنظیم نو کا پلان ترتیب دے دیا،جنوری سے جون 2021کے درمیان
قومی ایئرلائن کے تمام اہم شعبہ جات کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کردیا
جائے گا۔2021 تک قومی ایئر لائن ہیڈ آفس کی اسلام آباد منتقلی سمیت دیگر
معاملات پر مبنی ری اسٹرکچرنگ پلان کے تحت اہم اقدامات ہوں گے، پی آئی اے
پلان کے مطابق ہیومن ریسورس کے سالانہ اخراجات کو کنٹرول کیا جائے گا جبکہ
تنظیم نوپلان میں فی طیارہ ملازمین کی تعداد 500 سے گھٹا کر 250 کی جائے
گی، موجودہ صورتحال میں پی آئی اے کے 29 طیاروں کے فضائی بیڑے میں 14500
ملازمین ہیں اور ایئر لائن ہیومن ریسورس کے ماہانہ 2ارب6 کروڑ اور سالانہ
24ارب8کروڑ اخراجات برداشت کر رہی ہے۔
(جاری ہے)
29 طیاروں کے فلیٹ میں ملازمین کی
تعداد 14500 ہے جسے کم کیا جائے گا، نئے ری اسٹرکچرنگ پلان میں 3500
ملازمین کو دسمبر 2020 میں رضا کارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم سے فارغ کیا جائے
گا، جبری ریٹائرمنٹ اسکیم میں کارکردگی محکمانہ قواعد کی خلاف ورزی اور
انکوائری میں ملوث ملازمین کی برخاستگی ماہ جنوری 2021 میں مکمل کی جائے
گی، محکمانہ تحقیقات، قانونی معاملات میں ملوث اور نیب میں مطلوب و ملوث
ملازمین کا فیصلہ ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے گا۔نان کور شعبہ جات کو مارچ
2021 میں الگ کیا جائے گا،رضا کارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم میں ملازمین کو بھاری
مالی فائدہ ہوگا،پلان کے مطابق جبری ریٹائرمنٹ والے ملازمین رضاکارانہ
اسکیم کے پیکیج سے مستفید نہیں ہو سکیں گے، جبری ریٹائر ہونے والے ملازمین
کی ادائیگی کا پیکیج مختلف ہو گا۔